امریکی ریاست نیو یارک میں پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ ایران سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی شخص پر پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں ایک امریکی اہلکار کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
محکمہ انصاف اور استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ 46 سالہ آصف رضا مرچنٹ نے مبینہ طور پر امریکہ میں کسی سیاستدان یا امریکی حکومت کے اہلکار کو قتل کرنے کے لیے ایک ہٹ مین یعنی کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے کہا کہ جیسا کہ آصف مرچنٹ کے خلاف دہشتگردی اورہٹ مین ہائر کرنے کا الزام ہے، ہم ان لوگوں کا احتساب جاری رکھیں گے جو امریکیوں کے خلاف ایران کی مہلک سازش کو انجام دینے کی کوشش کریں گے۔
امریکی اٹارنی بریون پیس نے مزید کہا کہ آج کا فرد جرم یہاں اور بیرون ملک دہشت گردوں کے لیے ایک پیغام ہے۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا کہ پاکستانی شہری کے ایران سے قریبی تعلقات تھے اور یہ کہ مبینہ طور پر مرڈ فاررینٹ کی سازش سیدھا ایرانی سازش تھی۔
ایف بی آئی کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ مبینہ طور پر جن لوگوں کو آصف مرچنٹ نے ہائر کرنے کی کوشش کی وہ ایف بی آئی کے خفیہ ایجنٹس تھے۔
محکمہ انصاف نے بتایا کہ ایران میں وقت گزارنے کے بعد آصف مرچنٹ پاکستان سے امریکہ پہنچا اور ایک ایسے شخص سے رابطہ کیا جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ کسی سیاستدان یا سرکاری اہلکار کو قتل کرنے کی اسکیم میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔
تاہم اس شخص نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آصٖف مرچنٹ کی اطلاع دی اور ایک خفیہ ذرائع بن گیا۔
آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ملک سے فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔