پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل کے حوالے سے امریکی پابندیوں کو جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
امریکہ پابندیوں پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ماضی میں بھی تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرست بنائی گئی جو محض شبہات پر مبنی تھی۔
دفتر خارجہ نے کہا امریکی پابندیوں میں ایسی اشیا کا ذکر کیا گیا ہے جو برآمدی کنٹرول کے کسی بھی نظام کے تحت نہیں آتیں لیکن پھر بھی وسیع اور عمومی دفعات کے تحت حساس قرار دی گئیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق یہ عام مانا جاتا ہے کہ کچھ ممالک نے اپنے پسندیدہ ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے معاملے میں لائسنسنگ کی شرائط کو بآسانی نظر انداز کر دیا۔
اس طرح کے دوہرے معیارات اور امتیازی رویئے عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، فوجی عدم توازن کو بڑھاتے ہیں، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔‘
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کرنے والی کمپنیوں اور ایک فرد پر پابندیاں عائد کی تھیں۔