ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ یقینی بنائیں گے کہ اخلاقیات کے امور کی پولیس خواتین کو پریشان نہ کرے ۔
زیر حراست انتقال کرنے والی مہسا امینی کی دوسری برسی کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران پیزشکیان نے کہا مورالٹی پولیس کو خواتین کے ساتھ محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے تھی ۔
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ میں اس معاملے پر نظر رکھوں گا تاکہ وہ پریشان نہ ہوں۔
واضح راہے کہ نئے اصلاح پسند صدر مسعود پزشکیان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اخلاقی پولیس کے ہاتھوں خواتین کی ہراسانی روکنے کا وعدہ کیا تھا
گزشتہ دونوں ستمبر 2022 میں پولیس کی حراست میں 22 سالہ ایرانی کرد مہسا امینی کی موت کی برسی منائی گئی۔
امینی کو خواتین کے لیے لباس کے سخت قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔مہسا امینی ی پولیس حراست کے دوران ہلاک ہوگئی تھیں۔
مہسا امینی کی موت نے ایران میں کئی مہینوں پر محیط مظاہروں کو جنم دیا، جن میں درجنوں سیکورٹی اہلکاروں سمیت سینکڑوں لوگ بدامنی میں مارے گئے اور ہزاروں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔