Monday, October 7, 2024, 12:39 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور قاتلانہ حملے کی کوشش

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور قاتلانہ حملے کی کوشش

سابق صدر گالف کھیلنے میں مصروف تھے،مشتبہ حملہ آوور گرفتار

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک اور قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے مطابق اتوار کو سہہ پہر دو بجے کے قریب فلوریڈا پام بیچ میں گالف کورس میں سابق صدر کھیل میں مصروف تھے تو ایک مسلح شخص کو ان کی طرف بندوق تانتے ہوئے دیکھاگیا۔

حکام کے مطابق اس دوران وہاں موجود ایف بی آئی کے اہلکاروں نے مشتبہ حملہ آور پر فائرنگ کر دی۔

ایف بی آئی اہلکاروں کی فائرنگ سے وہ شخص اسلحہ چھوڑ کر ایک گاری میں بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

banner

سیکیورٹی اہلکاروں نے مشتبہ حملہ آور کی ایس یو وی گاڑی کا تعاقب کیا اور ایک قریبی علاقے سے اسے حراست میں لے لیا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے حکام نے بتایا ہے کہ سابق صدر محفوظ ہیں۔ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ سابق صدر پر حملے کی اس کوشش کو قاتلانہ حملے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

حکام کے مطابق سیکیورٹی پر مامور عملے کی جانب سے فوری کارروائی پر ان کو کارکردگی کو قابلِ تعریف ہے۔

ہدیداروں نے بتایا کہ وہ اس بارے میں مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کو واقعے کے بارے میں بریفنگ دے دی گئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے سابق صدر کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

صدر اور نائب صدر نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں۔

نائب صدر کاملا ہیرس نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں لکھا کہ تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

سابق صدر ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی یہ دوسری کوشش ہے۔

دو ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ پر اس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جب وہ پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

اس دوران ٹرمپ کے پیچھے موجود ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک بھی ہوا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024