افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کی جانب سے سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی دیکھنے میں سامنے آئی ہے۔
افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں پشاور میں سرکاری سطح پر ہونے والی رحمت اللعالمینﷺکانفرنس میں شریک تھے
تقریب کے باقاعدہ آغآز سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا تو افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر پاکستان کے قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہے۔
ماہرین خارجہ امور کا کہنا ہے یہ مناظر سفارتی آداب کے بالکل برخلاف ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایاکہ سفارتی آداب کے تحت کسی بھی ملک کا سفارتی عملہ تعیناتی کے دوران میزبان ملک کے قوانین پر عملدرآمد کا پابند ہے۔
قومی ترانے پر افغان قونصل جنرل کے کھڑے نہ ہونے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا افغان حکام نے مؤقف دے دیا ہے
علی امین گنڈا پور نے کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ وہ ہمارے قومی ترانےکی عزت نہیں کرتے، افغان طالبان کی گانے بجانے کے حوالے سے سخت پالیسی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے قومی ترانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں افغانستان کے سفارتی حکام کی جانب سے قومی ترانے کی بے توقیری پر قرار داد جمع کرا دی گئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے احمد کنڈی نے قرار داد اسمبلی میں جمع کرائی۔
قرارداد میں موقف اپنایا گیا ہے کہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑا نہ ہونا اور بیٹھے رہنا سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
قومی ترانے کی بے توقیری کرنے والے قائم مقام افغان قونصل جنرل کے خلاف اسلام آباد اور کابل دونوں سطح پر شدید احتجاج ریکارڈ کروائیں۔