Saturday, September 21, 2024, 1:24 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی ،افغان قونصل جنرل پاکستان کے قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہے

سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی ،افغان قونصل جنرل پاکستان کے قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہے

افغان طالبان کی گانے بجانے کے حوالے سے سخت پالیسی ہے: علی امین گنڈا پور

by NWMNewsDesk
0 comment

افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں کی جانب سے سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی دیکھنے میں سامنے آئی ہے۔

افغان قونصلیٹ کے عہدیداروں پشاور میں سرکاری سطح پر ہونے والی رحمت اللعالمینﷺکانفرنس میں شریک تھے

تقریب کے باقاعدہ آغآز سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا تو افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر پاکستان کے قومی ترانے کے دوران بیٹھے رہے۔

ماہرین خارجہ امور کا کہنا ہے یہ مناظر سفارتی آداب کے بالکل برخلاف ہے۔

banner

سرکاری ذرائع نے بتایاکہ سفارتی آداب کے تحت کسی بھی ملک کا سفارتی عملہ تعیناتی کے دوران میزبان ملک کے قوانین پر عملدرآمد کا پابند ہے۔

قومی ترانے پر افغان قونصل جنرل کے کھڑے نہ ہونے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا افغان حکام نے مؤقف دے دیا ہے

علی امین گنڈا پور نے کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ وہ ہمارے قومی ترانےکی عزت نہیں کرتے، افغان طالبان کی گانے بجانے کے حوالے سے سخت پالیسی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے قومی ترانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں افغانستان کے سفارتی حکام کی جانب سے قومی ترانے کی بے توقیری پر قرار داد جمع کرا دی گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے احمد کنڈی نے قرار داد اسمبلی میں جمع کرائی۔

قرارداد میں موقف اپنایا گیا ہے کہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑا نہ ہونا اور بیٹھے رہنا سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

قومی ترانے کی بے توقیری کرنے والے قائم مقام افغان قونصل جنرل کے خلاف اسلام آباد اور کابل دونوں سطح پر شدید احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024