پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی نظام کو طاقت ور بنانے اور عوام کو انصاف کی رسائی کے لیے آئینی وفاقی عدالت کا قیام مجبوری ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم آئینی عدالت بنا کر رہیں گے تا کہ کسی اور وزیراعظم کو تختہ دار پر نہ لٹکایا جائے اور ملک کے عوام کو انصاف ملے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق عدالتی اصلاحات لائی جائیں گی۔ ہمارے آئین کو ایک کاغذ کا ٹکرا سمجھ کر پھاڑا گیا اور اس سے زیادہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ جج صاحبان نے آمر کو آئین میں ترمیم کرنے کی اجازت دی۔
انھوں نے کہا کہ قانون سازی اور آئین سازی عدالت کے ذریعے نہیں ہو سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسی مثالیں موجود ہیں جہاں سیاست دان ججوں کا تقرر کرتے ہیں۔ دھمکیوں کی وجہ سے عدالتوں میں ججوں کے تقرر کا طریقۂ کار تبدل کرنا پڑا۔
ان کے مطابق پاکستان کا عدالتی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ عدالتوں کے پاس بے شمار مقدمات سماعت کے لیے موجود ہیں۔