عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔
آئی ایم ایف بورڈ نے بدھ کو واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس میں قرض پروگرام کی منظوری دے دی۔
پروگرام کی منظوری کے بعد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالرز کی پہلی قسط جلد ملنے کا امکان ہے۔ پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کا نیا قرض پروگرام 37 ماہ پر محیط ہوگا۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق بورڈ سے منظوری کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے پہلی قسط 30 ستمبر تک ملنے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔حکام کے مطابق پاکستان کو دوسری قسط بھی رواں سال ملنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل پاکستان آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کا سٹینڈ بائے معاہدے کے تحت قرض حاصل کر چکا ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو کہا تھا کہ ’ہم بہت پر امید ہیں کہ آئی ایم ایف کا بورڈ 37 ماہ طویل سات ارب ڈالرز کے پروگرام کی منظوری دے دے گا جس کے تحت ہم نے سٹرکچل اصلاحات کرنےکی یقین دہانی کروائی ہے۔‘
وزیرخزانہ نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنے اور اصلاحاتی ایجنڈے پر چلنے کی ضرورت ہے، خواہ اس میں ٹیکس لگانے پڑیں یا پھر توانائی سے متعلق سرکاری اداروں کی نجکاری کرنی پڑے۔
خیال رہے حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سات ارب ڈالرز کے قرض کے حصول کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی 2024 میں طے ہوگیا تھا۔