Friday, October 18, 2024, 8:49 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » حکومت ساری عدلیہ کو تباہ کرنے پر لگی ہوئی ہے، عمران خان کا الزام

حکومت ساری عدلیہ کو تباہ کرنے پر لگی ہوئی ہے، عمران خان کا الزام

یہ سب گینگ آف تھری کو توسیع دینے کے لیے کیا جا رہا ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

سابق وزیرِ اعظم اور تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت عدلیہ کو تباہ کرنے پر لگی ہوئی ہے اور ہائی کورٹ کے ججز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

اڈیالہ جیل میں بدھ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات کو پوری دنیا نے فراڈ الیکشن کہا جسے کور کرنے کے لیے حکومت کو اپنے ججز کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کل سے جو ہو رہا ہے سب کو پتا چل گیا ہے یہ کیا کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ سب گینگ آف تھری کو توسیع دینے کے لیے کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سارا ملک داؤ پر لگا ہوا ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز بھی تابع ہو جائیں۔

banner

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو پتا ہے کہ ان پر آرٹیکل سِکس لگے گا اسی لیے الیکشن فراڈ کو دبایا جارہا ہے جب کہ چیف جسٹس بھی الیکشن فراڈ کا معاملہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس بجھوا دیتے ہیں۔

سباق وزیر اعظم نے کہا سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن کی تعریف چیف جسٹس کرتا ہے۔ تھرڈ امپائر سب کنٹرول کر رہا ہے۔ وہ ان کی ٹیم کا کپتان ہے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ فراڈ سامنے نہ آجائے اور پی ٹی آئی اوپر نہ آجائے۔

ایک مرتبہ بھی قاضی فائز عیسی نے یہ نہیں کہا کہ ہماری خواتین اور کارکنان جو جیلوں میں ہیں ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، نو مئی واقعات میں انہوں نے آگ لگائی، جواب دیں سی سی ٹی وی فٹیجز کہاں گئیں

یہ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح سے اوپر نہ آئے، ہمیں کوئی بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا۔ گرمیوں کا جلسہ بھی کیا کبھی چھ بجے ختم ہوتا ہے ساری قوم کو پتہ ہے کیا ہو رہا ہے

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024