Monday, October 7, 2024, 12:44 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پانچ دہائیوں تک سزائے موت کا انتظار کرنے والا قیدی کو عدالت نے بری کر دیا

پانچ دہائیوں تک سزائے موت کا انتظار کرنے والا قیدی کو عدالت نے بری کر دیا

دنیا میں سب سے لمبے عرصے تک سزائے موت کے منتطر ایواو ہاکاماتا کو عدالت نے بے قصور قرار دیا

by NWMNewsDesk
0 comment

جاپان میں پانچ دہائیوں سے سزائے موت کے منتظر ملزم کو عدالت نے بری کر دیا۔

دنیا میں سب سے لمبے عرصے تک سزائے موت کا انتظار کرنے والے ایواو ہاکاماتا کو عدالت نے بے قصور قرار دے دیا۔

جاپانی عدالت نے جمعرات کو 1968 میں فیملی کو قتل کرنے کے جھوٹے الزام میں سزائے موت پانے والے 88 برس کے ہاکاماتا کو بری کر دیا۔

ضلع شِیزُوکا کی عدالت کی جج کونِی شونیشی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جن خون آلود کپڑوں کے ذریعے ایواو ہاکاماتا کو قتل کے کیس میں پھنسایا گیا تھا، وہ سب پلانٹڈ کارروائی تھی۔

banner

جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’خود آلود کپڑوں کو تفتیشی حکام نے واقعے کے بعد اپنے قبضے میں لیا اور ٹینک میں چھپا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’مسٹر ہاکاماتا کو اس بنا پر مجرم نہیں قرار دیا جا سکتا۔

ہاکاماتا ایک پروفیشنل باکسر تھے جو 1961 میں ریٹائر ہونے کے بعد وسطی جاپان کے شہر شِیزُوکا میں سوئے بین کے پلانٹ میں ملازمت کرنے چلے گئے۔

جب ہاکاماتا کے باس، باس کی اہلیہ اور اُن کے دو بچوں کو پانچ سال بعد اُن ہی گھر میں چھریوں کے وار سے قتل کیا گیا تو پولیس نے شک کی بنیاد پر ہاکاماتا کو گرفتار کر لیا۔
کئی دنوں کی تفتیش کے بعد ہاکاماتا نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی تصدیق کی تاہم بعد میں انہوں نے کیس دائر کیا کہ پولیس نے اس پر تشدد کر کے اور دھمکیاں دے کر اعتراف جرم کروایا تھا۔

ہاکاماتا پانچ دہائیوں تک سزائے موت کا انتظار کرتے رہے تاہم کپڑوں پر لگے ڈی این اے ٹیسٹ سے یہ ثابت ہوا کہ قتل کا تعلق ہاکاماتا سے نہیں ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024