انڈیا کے ایک اسپتال میں کچھ عرصہ قبل ریپ کے بعد قتل کی جانے والی خاتون ڈاکٹر کے حق کے لئے احتجاج کے لیے ایک مرتبہ پھر ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کی سکیورٹی سے متعلق کیے گئے وعدوں پر حکومت نے عمل درآمد نہیں کیا۔
ڈاکٹروں کے احتجاجی مظاہرے میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
منگل کو ہونے والے مظاہروں میں مقتولہ ڈاکٹر کے خاندان کے افراد بھی شریک تھے۔ ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ وہ بیٹی کی موت کے واقعے کو دو ماہ گزر جانے کے بعد بھی شدید صدمے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میری بیٹی کی روح کو اس وقت تک سکون نہیں ملے گا جب تک اسے انصاف نہیں مل جاتا۔‘ا
دو ماہ قبل کولکتہ کے سرکاری اسپتال سے 31 سالہ خاتون ڈاکٹر کی تشدد زدہ لاش ملی تھی جس کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
اس کے بعد کولکتہ کے تمام اپستالوں کے ڈاکٹر کئی ہفتوں تک ہڑتال پر چلے گئے تھے۔