اسرائیلی فوج نے آج بدھ کو علی الصبح لبنانی دار الحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے ضاحیہ پر 14 فضائی حملے کئے۔
لبنانی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ضاحیہ میں حارہ حریک اور برج البراجنہ کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے واضح کیا ہے کہ وہ اب جنوبی نواحی علاقے ضاحیہ میں اہداف پر حملے کر رہی ہے۔ اس دوران میں شویفات العمروسیہ کے محلے میں عمارتوں کو خالی کر دینے کے لیے نیا انتباہ جاری کیا گیا۔
انتباہی پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی نے جنوبی نواح میں ضاحیہ کی آبادی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ لوگ حزب اللہ کے زیر انتظام خطرناک تنصیبات کے قریب موجود ہیں۔ آپ کی اور آپ کے اہل خانہ کی سلامتی کے لیے ہم آپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اپنی عمارتوں کو فورا خالی کر دیں اور ان سے کم از کم 500 میٹر کی دوری پر چلے جائیں۔
اس سے قبل منگل کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں بیروت کے جنوبی نواح میں واقع ضاحیہ میں دو عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملوں میں حزب اللہ کے دو کمانڈر ہلاک ہو گئے۔ مارے جانے والوں کے نام ذو الفقار حناوی اور علی محمد ہیں۔
اسرائیلی فوج کئی روز سے لبنان کے متعدد علاقوں پر شدید حملے کر رہی ہے جن کو حزب اللہ کا گڑھ شمار کیا جاتا ہے۔ ان حملوں میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے علاوہ علی کرکی، ابراہیم عقیل، ابراہيم القبيسی، محمد سرور اور درجنوں دیگر کمانڈر مارے گئے۔
اس سے قبل 17 اور 18 ستمبر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال ہزاروں مواصلاتی آلات (پیجر اور واکی ٹاکی) کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا تھا۔ اس اچانک کارروائی کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور تقریبا 3000 زخمی ہو گئے تھے۔ مارے جانے والوں میں یقینا وہ عام شہری بھی شامل ہیں جو ان آلات کا استعمال کرتے تھے۔