سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ سیکریٹری خارجہ تھے تو اس وقت اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے دورے کے بعد ان کے باتھ روم میں ایک بگنگ ڈیوائس ملی تھی۔
بورس جانسن نے الزام عائد کیا کہ ان کی سکیورٹی ٹیم کو یہ ڈیوائس اس وقت ملی جب انہوں نے ان کے بیت الخلا کی صفائی کی.
ٹوری کے سابق رکن پارلیمنٹ نے اپنی یادداشت ’اَن لیشڈ‘ میں لکھا ہے کہ نتن یاہو نے ان کے پرانے دفتر میں بات چیت کے دوران واش روم استعمال کیا۔ انہوں نے بیت الخلا کو ’ایک خفیہ کمرہ۔۔ لندن کلب میں مردوں کے ایک شاندار واش روم جیسا‘ بیان کیا۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’وہ (اسرائیلی وزیراعظم) وہاں کچھ دیر کے لیے رکے‘ اور یہ اتفاق بھی ہو سکتا ہے اور نہیں بھی، لیکن مجھے بتایا گیا کہ بعد میں جب وہ بیت الخلا کی صفائی کے لیے معمول کی چیکنگ کر رہے تھے تو انہیں تھنڈر باکس میں سننے والا آلہ ملا۔‘
یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی حکومت سے اس واقعے کے بارے میں سوال پوچھا گیا یا نہیں۔