امریکہ نے اسرائیل کو جدید میزائل ڈیفینس سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے
حکام کے مطابق میزائل سسٹم کو آپریٹ کرنے کے لیے 100 امریکی اہلکار بھی تل ابیب جائیں گے۔
گزشتہ برس حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں یہ پہلا موقع ہے جب امریکی اہلکار اسرائیل میں تعینات کیے جائیں گے۔
اسرائیل کو میزائل کے دفاعی نظام اور اہل کاروں کی تعیناتی سے امریکہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع میں مزید ملوث ہوگیا ہے۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ ریڈر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن کو احکامات دیئے ہیں کہ اسرائیل کو ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفیسن یا تھاڈ سسٹم اور اس کا عملہ فراہم کیا جائے۔
یہ سسٹم بیلسٹک میزائل مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دفاعی نظام کی فراہمی پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ پینٹاگان کو اس اقدام کا حکم ’اسرائیل کے دفاع‘ کے لیے دیا گیا ہے۔
پینٹاگان کے مطابق تھاڈ کی فراہمی میزائلوں کے خلاف اسرائیل کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرے گا۔
اسرائیل کو میزائل سسٹم کی فراہمی کا فیصلہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
ایران نے یہ کارروائی بیروت میں اسرائیل کے حملے میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی ہلاکت کےبعد کیا تھا۔ اسرائیل تہران کے خلاف ردِ عمل کی تیاری کر رہا ہے