Friday, October 18, 2024, 2:13 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اسرائیل کی حمایت پر عرب امریکن کمیٹی کا ٹرمپ اور ہیرس کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

اسرائیل کی حمایت پر عرب امریکن کمیٹی کا ٹرمپ اور ہیرس کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

دونوں غزہ اور لبنان کی جنگوں میں اسرائیل کی آنکھیں بند کر کے حمایت کر رہے ہیں

by NWMNewsDesk
0 comment

عرب امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ ڈیموکریٹک نائب صدر کاملا ہیرس یا ریپبلکن پارٹی کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہیں کرے گی کیونکہ دونوں غزہ اور لبنان کی جنگوں میں اسرائیل کی آنکھیں بند کر کے حمایت کر رہے ہیں۔

پانچ نومبر کے انتخابات میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ عرب امریکن پولیٹیکل ایکشن کمیٹی نے کسی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیٹی عام طور پر ڈیموکریٹس کی حمایت کرتی ہے۔

پولز میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھا گیا ہے۔

banner

عرب اور مسلمان امریکی شہریوں نے 2020 میں صدر جو بائیڈن کی زبردست حمایت کی تھی لیکن انہوں نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کی کُھل کر مخالفت کی جس کے بعد اب وہ ڈیموکریٹس کی حمایت سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو ماضی کے بیانات اور مسلم اکثریتی ممالک کو نشانہ بنانے کے لیے سفری پابندی کی پالیسی کی وجہ سے اس کمیونٹی کی بہت کم حمایت حاصل ہوئی ہے۔
کاملا ہیرس اور جو بائیڈن کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ بھی اسرائیل کی کُھل کر حمایت کرتے رہے ہیں۔

عرب اور مسلم امریکی شہریوں نے ووٹ نہیں دیا یا کسی تیسرے فریق کو ووٹ دیا تو کاملا ہیرس کی کامیابی کے امکانات کو دھچکہ پہنچ سکتا ہے۔

ان کمیونٹیز میں سے بہت سے افراد نے غزہ اور لبنان میں اپنے رشتہ داروں کو کھو دیا ہے اور اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس کو ووٹ نہ دیں۔

کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں اُمیدواروں نے غزہ میں نسل کشی اور لبنان میں جنگ کی حمایت کی ہے۔

’ہم اپنا ووٹ ڈیموکریٹ ہیرس یا ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کو نہیں دے سکتے جو آنکھیں بند کر کے مجرم اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔‘

اسرائیل نے عالمی عدالت میں نسل کشی کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد اپنا دفاع کر رہا ہے جس میں اس کے اندازے کے مطابق تقریباً 1,200 افراد ہلاک جبکہ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
مقامی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے میں تقریباً 42 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اس کی تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور بھوک کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024