امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل مبینہ طور پر کئی ارب ڈالر کا خود مختار الیکٹرک کار پروجیکٹ بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
بلومبرگ نے اس بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کے اندر موجود ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ گاڑی کو تیار کرنے میں شامل کافی سارے عملے کو اب کمپنی کے جنریٹیو مصنوعی ذہانت کے منصوبوں پر کام کرنے کے لیے منتقل کیا جا رہا ہے۔
کمپنی کے سربراہ ٹم کک نے 2017 میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ایپل ’آٹونومیس سسٹمز‘ پر کام کر رہا ہے جس کو انہوں نے ’مدر آف آل اے آئی پروجیکٹس‘ کا نام دیا تھا۔
یہ ٹیکنالوجی کمپنی اس سے بھی قبل کئی سالوں سے خفیہ طور پر سیلف ڈرائیونگ الیکٹرک کار پروجیکٹ تیار کر رہی تھی۔
ایپل کی جس کار کے متعلق افواہیں آتی رہیں اس کے ڈیزائن کی صحیح نوعیت کئی سالوں میں بدل گئی ہے کہ کمپنی یا تو مکمل طور پر خودمختار گاڑی بنا رہی ہے یا صرف اس میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی۔
کمپنی مبینہ طور پر اپنے کار پروجیکٹ میں ’نیکسٹ لیول‘ بیٹری ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک ایپل کے پروجیکٹ کو ختم کرنے کے فیصلے کا جشن مناتے ہوئے نظر آئے، انہوں نے سلیوٹ اور سگریٹ والے ایموجی کے ساتھ خبر کی ایک پوسٹ شیئر کی۔