ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کے لیے ثالث کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے ۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے دورہ ترکی اور انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے موقع پر انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے سفارت کاری اور بات چیت کو موقع دیا جانا چاہیے۔
ترک صدر نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر ممکنہ راستے سے اعلیٰ ترین سطح پر سفارتی ذرائع کا استعمال بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ روس اور یوکرین کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور پرامن مذاکرات کی کوششیں ناکافی ہیں۔
انہوں نے یوکرین کی آزادی، خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین کے صدر ولادی میرزیلنسکی کے 10 نکاتی امن فارمولے کی اصولی طور پر حمایت کرتے ہیں۔
قبل ازیں روس کی طرف سے اس موقف کا اظہار کیا جا چکا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کے لیے اب بھی تیار ہے تاہم اس نے یوکرین کی طرف سے اس سلسلہ میں کسی سفارتی پیش رفت کے فقدان کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
ترکی نےماضی میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں اہم کردار ادا کیا اور 2022 کے موسم بہار میں ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات کے ایک دور کی میزبانی بھی کی تھی۔