پاکستان کی فضائیہ نے افغانستان کے اندر کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے، جس میں اموات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
فضائیہ نے پاکستان کے قبائلی اضلاع شمالی اور جنوبی وزیرستان کے ساتھ مشترکہ سرحد پر واقع صوبوں خوست اور پکتیکا میں بالترتیب دو مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے گئے ہیں۔
سیکیورٹی زرائع کے مطابق اس حملے میں دو الگ الگ مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں صوبہ پکتیکا میں لامان اور صوبہ خوست میں پاسا میلہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے لامان میں کمانڈر عبداللہ شاہ کے گھر کو حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے افغانستان میں کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر پاکستان نے افغان حدود میں کارروائی کی ہے۔
بیان کے مطابق اس کارروائی میں حافظ گل بہادر گروپ سے وابستہ دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا جو کہ ٹی ٹی پی کے ہمراہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور پاکستانیوں کی اموات میں ملوث ہیں۔ حالیہ کارروائی میں انہوں نے 16 مارچ کو میر علی میں پاکستان کی فوج کے سات اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان گزشتہ دو برس سے متواتر افغانستان کی عبوری حکومت کو ان کی سر زمین پر موجود ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق خدشات سے آگاہ کرتا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان دہشت گردوں سے پاکستان کی سیکیورٹی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ یہ دہشت گرد افغان سرزمین کو پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔