Thursday, November 21, 2024, 1:10 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار

سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار

جسٹس شوکت صدیقی کو بطور جج بحال نہیں کیا جا سکتا، انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے گا۔ : فیصلہ

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کی سب سے ببڑی عدالت سپریم کورٹ نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے 23 جنوری کو شوکت صدیقی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا

عدالت نے اب کیس کا 22 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا جو چیف جسٹس پاکستان نے تحریر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے جب کہ 11 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اسے بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

banner

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بدقسمتی سے فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ گئے۔

فیصلے کے مطابق جسٹس شوکت صدیقی کو بطور جج بحال نہیں کیا جا سکتا، انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے گا۔ اب وہ ریٹائرڈ جج کی تمام مراعات اور پینشن کے اہل ہیں۔

شوکت عزیز صدیقی کو اکتوبر 2018 میں ججز کے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام پر عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔

شوکت عزیز صدیقی نے 2018 میں راولپنڈی بار ایسوسی ایشن میں اپنے خطاب میں خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جینس (آئی ایس آئی) اور اس کے سربراہ پر الزامات عائد کیے تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024