بھارت میں عام انتخابات سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اور نامور اپوزیشن لیڈر اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن اتحاد کے اہم رہنماؤں نے ہزاروں حامیوں کے ہمراہ دارالحکومت میں ریلی نکالی اور مودی کےخلاف نعرے بھی لگائے۔
مہاراشٹرا ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ شیو سینا پارٹی کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک آمریت کی طرف جا رہا ہے، یہ ایک آدمی کی حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے۔‘
ریلی کے دوران ہجوم نے پرچم اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جس میں اروند کیجریوال کی سلاخوں کے پیچھے کی تصویر آویزاں تھیں۔
نامور اپوزیشن لیڈر اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو طویل عرصے سے جاری بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا تھا، وہ آئندہ انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مقابلے کے لیے اہم امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔
اروند کیجریوال کی حکومت کے خلاف یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے نجی کمپنیوں کو شراب کے لائسنس دینے کے دوران غیر قانونی ادائیگیاں کیں، 55 سالہ کیجریوال نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
بھارت کی فوکل مالیاتی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کیجریوال سمیت کم از کم 4 دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ یا ان کے خاندان کے افراد کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں 7 مرحلوں پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے عام انتخابات 19 اپریل سے شروع ہوں گے جس کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔