Monday, July 21, 2025, 2:00 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بھارتی سپریم کورٹ نے اترپردیش میں مدارس بند کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دے دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے اترپردیش میں مدارس بند کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع دے دیا

ہائی کورٹ کا حکم تمام 17 لاکھ بچوں کے لیے تعلیم کے مستقبل پر "اثر” ڈالے گا : فیصلہ

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارتی سپریم کورٹ نے جمعہ کو اتر پردیش مدرسہ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دینے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع دے دیا ہے

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے مرکز اور اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

عدالت نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے مدرسہ ایکٹ کی دفعات کو غلط سمجھا ہے کیونکہ اس میں مذہبی تعلیم کی فراہمی نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ مدرسہ بورڈ کا مقصد بنیادی طور پر ریگولیٹری ہے اور الہ آباد ہائی کورٹ پہلی نظر میں درست نہیں ہے کہ بورڈ کے قیام سے سیکولرازم کی خلاف ورزی ہوگی۔

banner

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے سامنے عرضی کا مقصد مدارس کو سیکولر تعلیم فراہم کرنے کو یقینی بنانا تھا، سپریم کورٹ نے کہا کہ اس کا علاج قانون سازی کو ختم کرنا نہیں ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ایڈوکیٹ انشومن سنگھ راٹھور کی طرف سے دائر درخواست پر آیا۔ راٹھور نے یوپی مدرسہ بورڈ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم تمام 17 لاکھ بچوں کے لیے تعلیم کے مستقبل پر “اثر” ڈالے گا۔ عدالت نے مزید کہا، “ہمارا خیال ہے کہ یہ ہدایت ابتدائی طور پر درکار نہیں تھی۔”

مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ، 2004 میں عربی، اردو، فارسی، اسلامیات، فلسفہ اور تعلیم دیگر شاخوں کی تعلیم شامل تھی ا۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے قانون سازی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران مذاہب کے درمیان تفریق نہیں کر سکتی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024