ویتنام کی ایک عدالت نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ٹرونگ مائی لین کو 12 ارب ڈالر کے فراڈ کیس میں ملوث ہونے پر اسے موت کی سزا سنائی ہے۔
جب کہ عدالت نے ٹرونگ مائی لین کو دو دیگر الزامات میں 20 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔
ٹرونگ مائی لین پر بینکنگ قوانین کی خلاف ورزی اور رشوت کی پیشکش کے الزامات ہیں۔
عدالت نے ویتنامی خاتون پر 674 ٹریلین ڈونگ (27 بلین ڈالر) جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
مجموعی طور پر اس کیس میں 86 افراد پر مقدمہ چلایا گیا، جن میں لین کے شوہر ہانگ کانگ کے تاجر ایرک چو اور اس کی بھانجی VTP کے سی ای او ٹرونگ ہیو وان شامل ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے معائنہ اور نگرانی کے یونٹ کے سابق سربراہ ڈو تھی ہان کو 5.2 ملین ڈالر کی رشوت وصول کرنے کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سائگون کمرشل بینک کے تین سابق ایگزیکٹوز کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
شوہر کو 9 سال قید
مقامی میڈیا کے مطابق لین کے شوہر کو بینکنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر نو سال قید کی سزا سنائی گئی۔
جب کہ اس کی بھانجی کو اثاثوں میں غبن کا جرم ثابت ہونے پر 17 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
67 سالہ ارب پتی کی کہانی اس وقت شروع ہوئی جب اسے 2022ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔اسے سرکاری اہلکاروں کو رشوت دینے اور بینک قرض دینے کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔