پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک گداگر خاتون اپنے علاقے کی حدود میں دخل اندازی کرنے والے فقیروں کے خلاف عدالت میں درخواست لے کر پہنچ گئیں۔
بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سعید آباد کی خاتون نے کراچی ایڈیشنل سیشن جج ضلع غربی کی عدالت میں ایک درخواست جمع کرائی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کے علاقے میں دیگر فقیروں کو بھیک مانگنے سے روکا جائے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں دیگر علاقوں سے مانگنے والے آکر بھیک مانگ رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
’امیر خاتون‘ نامی درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے علاقے میں مسلح افراد انہیں بھیک مانگنے سے روک رہے ہیں، عدالت ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کرے۔
اس کے ساتھ ساتھ درخواست گزار نے عدالت سے کہا ہے کہ ان کے علاقے میں دیگر بھیک مانگنے والوں کو روکا جائے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ ’سعید آباد تھانے کی حدود میں ایک ایریا میرے پاس ہے۔ دوسرے گداگر وہاں قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ قبضے کے اعتبار سے وہاں آتے ہیں، مجھے حراساں کرتے ہیں اور دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔‘
علاقہ پولیس نے اپنی رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ یہ کوئی زمین یا ملکیت پر قبضے کا تنازع نہیں بلکہ گداگروں کے دو گروپوں میں حد بندیوں کا معاملا ہے، جو غیر قانونی ہے۔
عدالت نے پولیس کی جانب سے پپیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر درخواست مسترد کر دی ہے۔