مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئیٹر) کے مطابق وہ پاکستان میں اس پلیٹ فارم کی بندش کے تناظر میں پاکستانی حکومت کے ’تحفظات کو سمجھنے کی‘ کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ دو ماہ سے ایکس تک رسائی ممکن نہیں ہے۔
حکومتوں کے ساتھ معاملات دیکھنے والی ایکس کی ٹیم ‘گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم‘ نے پاکستان میں اپنی سروسز کی بندش کے بعد پہلی مرتبہ جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے، ” ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ اس کے تحفظات سمجھنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
ماضی میں ٹوئٹر کے نام سے جانے جانے والے اس پلیٹ فارم تک پاکستان میں 17 فروری کے بعد سے شاذ و نادر ہی رسائی ممکن رہی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سےآٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزارت داخلہ نے بدھ 17 اپریل کو تسلیم کیا کہ ایکس کو سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان میں بلاک کیا گیا۔ یہ بات اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے جہاں اس پلیٹ فارم پر پابندی کے خلاف کئی ایک درخواستوں پر کارروائی ہو رہی ہے۔