Friday, October 18, 2024, 11:50 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سرحدی گزرگاہوں کی بندش کے باعث انروا نے رفح میں خوراک کی تقسیم معطل کردی

سرحدی گزرگاہوں کی بندش کے باعث انروا نے رفح میں خوراک کی تقسیم معطل کردی

ابو سالم کراسنگ کی بندش کی سے گزشتہ 10 روز سے طبی سامان موصول نہیں ہوا

by NWMNewsDesk
0 comment

فلسطینی مہاجرین کے لیے کام کرنے والی تنظیم انروا کے مطابق غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اس وقت خوراک کی تقسیم معطل ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں انروا نے کہا کہ عدم تحفظ اور امدادی سامان کی قلت کے باعث رفح میں اس وقت خوراک کی تقسیم معطل ہے۔

رواں ماہ غزہ نے جنوب اور شمال میں اسرائیلی حملوں کے باعث فلسطینیوں کو ایک بار پھر اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنی پڑی۔ ان حملوں کے نتیجے میں غزہ میں امداد کی رسائی بھی متاثر ہوئی جس سے غذائی قلت کا خطرہ بڑھ گیا۔

اپنے بیان میں انروا کا کہنا تھا کہ اس کے 24 مراکز صحت میں سے صرف 7 مراکز ہی فعال ہیں۔

banner

انروا کا مزید کہنا تھا کہ رفح کراسنگ اور کرم ابو سالم کراسنگ کی بندش کی وجہ سے گزشتہ 10 روز سے اسے کسی قسم کا طبی سامان موصول نہیں ہوا۔

انروا کے بیان میں کہا گیا ہےکہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں انروا کے پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے 449 افراد بھی شامل ہیں۔

انروا کے مطابق اب تک انروا کے مراکز اور ان میں موجود لوگوں پر 382 حملے ہوچکے ہیں جبکہ انروا کے 189 اہلکار بھی اس تنازع کا شکار ہوچکے ہیں۔

انروا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے آفس فار دی کو آرڈینیشن آف ہیومنٹیرئین افیئرز کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں 480 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 116 بچے بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024