امریکہ نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل سے منظور ہونے والے جنگ بندی مسودے پر حماس کی تجویز کردہ ترامیم کے بعد امریکہ اس معاملے پر ‘آگے کی راہ’ تلاش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایا کہ حماس کی بعض ترامیم معمولی نوعیت کی ہیں جن کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ تاہم کچھ ترامیم ‘بے ربط’ ہیں۔
جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی مسودہ دراصل اسرائیل کی تجویز ہے اور وہ اب بھی اس پر قائم ہے۔
جیک سلیوان نے خبردار کیا کہ مصر اور قطر کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کی نوعیت ایسی ہے کہ پیش رفت میں وقت لگ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی مسودہ سلامتی کونسل میں پیش کیا گیا تھا جسے منظور کر لیا گیا تھا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا مزید کہنا تھا کہ جنگ بندی کی کوششوں میں امریکہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ قطر اور مصر حماس کے ساتھ جب کہ قطر، مصر اور امریکہ اسرائیل کے ساتھ بات چیت کریں گے تاکہ کسی حل کی جانب بڑھا جا سکے۔