Friday, October 18, 2024, 8:20 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سوات میں ہجوم کے ہاتھوں شہری کے قتل کا مقدمہ درج، 23 افراد گرفتار

سوات میں ہجوم کے ہاتھوں شہری کے قتل کا مقدمہ درج، 23 افراد گرفتار

مقتول پر قرآن کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ (کے پی) میں پولیس نے توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو قتل کرنے والے ہجوم میں مبینہ طور شامل 23 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ان مشتبہ افراد پر کے پی کے ایک سیاحتی مقام مدین میں قتل اور ایک پولیس اسٹیشن جلانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ایک مشتعل ہجوم نے جمعرات کے روز ایک سیاح کو مبینہ طور پر قرآن کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں تشدد کر کے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش جلا دی تھی۔

پولیس نے ابتدائی طور پر مقتول کی شناخت محمد اسماعیل کے نام سے کی تھی لیکن پیر کو تفتیش کے بعد بتایا کہ اس کا نام محمد سلمان تھا۔ پولیس کے مطابق مقتول کے اہل خانہ نے ابھی تک اس کی لاش وصول کرنے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔

مقتول کا تعلق صوبہ پنجاب سے بتایا گیا ہے۔ سلمان کی والدہ کا البتہ ایک مختصر ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ ان کا بیٹا نشے کا عادی تھا اور انہیں مارتا تھا اور انہوں نے اس کے پرتشدد رویے کی وجہ سے اسے گھر سے نکال دیا تھا۔

banner

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مسلمان ہیں اور ان کا خاندان سلمان کے کسی غلط کام کے لیے ذمہ دار نہیں۔

مدین میں پولیس کے علاقائی سربراہ محمد علی گنڈا پور نے پیر کے روز کہا کہ پولیس نے 23 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے اور سلمان کے قتل میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے کی کوششوں کے تحت مزید چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

مدین کے سینئر پولیس عہدیدار عطاء اللہ شمس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ایف آئی آر میں مشتعل ہجوم میں شامل لگ بھگ دو ہزار افراد کو نہ صرف مبینہ ملزم کے قتل بلکہ پولیس تھانے پر حملہ کرنے اور اسے نقصان پہنچانے کے لیے موردِ الزام ٹھہرایا گیا ہے۔

مقتول پر توہینِ قرآن کا الزام لگنے کے بعد جمعرات کو ہی پولیس نے اسے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا تھا۔ لیکن اس دوران درجنوں افراد نے اس کا تعاقب کر کے پولیس تھانے پر حملہ کر دیا۔

ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے بتایا کہ مقامی پولیس اہلکاروں نے اطلاع ملنے پر مبینہ ملزم کو تھانے منتقل کر دیا تھا مگر مشتعل افراد پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول کر ملزم کو اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

مشتعل ہجوم میں شامل بعض افراد مسلح تھے اور انہوں نے ملزم کو پہلے فائرنگ کر کے ہلاک کیا جس کے بعد لاش کو آگ لگا دی۔ ہجوم نے پولیس تھانے میں توڑ پھوڑ کی اور مختلف حصوں کو بھی آگ لگائی۔

ڈی پی او کے مطابق مشتعل افراد نے پولیس وین کو بھی آگ لگائی جب کہ واقعے میں مجموعی طور پر آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024