امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بدھ کو لگنے والی آگ کل جمعے کے روز شدید طریقے سے بھڑک اٹھی ۔
خشک اور گرم موسم کے بیچ تیزی سے پھیل کر یہ آگ ہزاروں گھروں کے لیے خطرہ بن گئی۔
پارک فائر کی شدت اور اس کے ڈرامائی پھیلاؤ نے 2018 میں اس علاقے کے نزدیک پیراڈائز میں لگنے والی آگ کی یاد دلا دی۔ وہ آگ بے قابو ہو گئی تھی اور اس کے نتیجے میں 85 افراد ہلاک اور 11000 گھر جل کر راکھ ہو گئے تھے۔
حالیہ پارک فائر سے اب تک 130 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
ہزاروں افراد کی جان کو خطرے کا سامنا ہے جب کہ چار کاؤنٹیز کو خالی کرانے کے احکامات بھی جاری ہو چکے ہیں۔ آگ کا رقبہ 374 مربع میل (967 مربع کلومیٹر) تک پھیل چکا ہے اور یہ شمال اور مشرق کی سمت تیزی سے پھیل رہی ہے۔
کیلیفورینا میں انسدادِ آگ زنی کی انتظامیہ کے قائد بیلی سی کے مطابق یہ آگ جمعے کی دوپہر 8 مربع میل (21 مربع کلومیٹر) فی گھنٹہ کے لحاظ سے پھیل رہی
ایک 42 سالہ شخص کو آگ بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
امریکا کے مغرب اور کینیڈا میں دیگر علاقے بھی آگ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوریگون ریاست کے مشرق میں ایک چھوٹے طیارے میں ایک ہواباز کی لاش ملی ہے۔ یہ طیارہ مغربی ریاستوں میں پھیلے ایک جنگل میں لگی آگ بجھانے کے دوران میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ انسداد آگ زنی کے قومی مرکز کے مطابق جمعے کے روز امریکا میں 110 آگوں کو بجھایا گیا جو 2800 مربع میل (7250 مربع کلومیٹر) کے رقبے پر بھڑکی ہوئی تھیں۔