Thursday, September 19, 2024, 12:06 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ روس اور امریکہ کے درمیان 24 قیدیوں کا بڑا تبادلہ

سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ روس اور امریکہ کے درمیان 24 قیدیوں کا بڑا تبادلہ

قیدیوں کے تبادلے میں سیاسی قیدی اور صحافی ایوان گرشوگیف بھی شامل

by NWMNewsDesk
0 comment

انقرہ میں ترکیہ کے انٹیلیجنس ادارے کی زیر نگرانی روس اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ قیدیوں کا بڑا تبادلہ کیا گیا۔

امریکی و روسی قیدیوں کا تبادلہ انقرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں ترکیہ انٹیلیجنس عہدے داروں کی موجودگی میں کیا گیا، قیدیوں کے تبادلے میں سیاسی قیدی اور صحافی ایوان گرشوگیف بھی شامل ہیں۔

روس نے امریکہ میں قید 10 روسی شہریوں کے بدلے میں 3 امریکیوں سمیت دیگر ممالک کے 16 قیدیوں کو ترک عہدے داروں کے حوالے کیا۔

امریکہ کی جانب سے جو روسی قیدی واپس کیے گئے ہیں انہیں جرمنی، سلووینیا اور پولینڈ کی جیلوں میں رکھا گیا تھا۔

banner

دوسری عالمگیر جنگ کے بعد روس اور امریکا کے درمیان قیدیوں کا یہ سب سے بڑا تبادلہ سمجھا جا رہا ہے۔

امریکی صدر بائیڈن نے قیدیوں کے تبادلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں نے قیدیوں کے تبادلے کیلئے جرات مندانہ اقدامات کیے۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے پر روسی صدر پیوٹن سے بات کرنا ضروری نہیں ہے۔

دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن امریکی و مغربی ممالک کے جیلوں سے رہائی پاکر آزاد ہونے والے روسی قیدیوں کے استقبال کیلئے ائیرپورٹ پہنچے اور روس واپس پہنچے والوں سے مصافحہ کیا۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے ساتھ 24 قیدیوں کا تبادلہ کیا جس میں امریکا اور اسکے 6 اتحادی ملکوں کے جیلوں میں قید 10 روسی قیدیوں سمیت روس کی جیلوں میں قید 16 قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024