Saturday, October 19, 2024, 1:20 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جنرل فیض کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی؛ مزید تین افسران گرفتار

جنرل فیض کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی؛ مزید تین افسران گرفتار

ریٹائرڈ افسران میں دو بریگیڈیئر اور ایک کرنل شامل

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کی فوج نے اپنے طاقتور ترین خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کے دوران مزید تین سابق افسران کو تحویل میں لینے کا اعلان کیا ہے۔

فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف جاری کورٹ مارشل کی کارروائی کے سلسلے میں تین ریٹائرڈ افسران کو فوج کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بعض ریٹائرڈ فوجی افسران اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات کی جار ہی ہیں۔

اعلامیے کے مطابق ریٹائرڈ افسران کے خلاف ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے سیاسی گٹھ جوڑ کی تحقیقات جاری ہیں۔

banner

آئی ایس پی آر نے بیان میں فوجی افسران کے نام اور رینک کا ذکر نہیں کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجی تحویل میں لیے گئے ریٹائرڈ افسران میں دو بریگیڈیئر اور ایک کرنل شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چکوال سے تعلق رکھنے والے بریگیڈیئر نعیم اور بریگیڈیئر غفار سمیت کرنل ریٹائرڈ عاصم بھی فوج کی تحویل میں ہیں۔

فیض حمید کے بعد سب سے بڑے آرمی آفیسر بریگیڈیر (ر) غفارفوجی تحویل میں لے لیے گئے۔ بریگیڈیر (ر) غفارر ڈی جی سی جنرل فیض حمید کے ڈپٹی ڈائریکٹر پلانز آئی ایس آئی رہ چکے ہیں۔

اسکے علاوگرفتار کیے گئےبریگیڈیر(ر) نعیم بھی جنرل فیض حمید دور میں آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر اسلام آباد تعینات رہ چکے ہیں۔

اسی طرح کرنل عاصم بھی جنرل فیض حمید کے دور میں ان کے انڈر کمانڈ رہ چکے ہیں۔ تینوں افسران سے تفتیش جاری ہے اور ان سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں کاروائی کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا۔

اس دوران انکشاف ہوا ہے کہ فوجی تحویل میں لیے جانے والے افسران کا جنرل فیض حمید کہ ساتھ قریبی رابطہ تھا اور ریٹائرمنٹ کہ بعد بھی قائم رہا ہے اور دور ان سروس بھی انکے رابطے گہرے تھے۔

تینوں ریٹائرڈ افسران مبینہ طور پر جنرل فیض حمید کے قریبی ساتھی تھے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سیاسی معاملات میں عمران خان اور جنرل فیض کے درمیان پیغام رسانی کرتے تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024