Friday, October 18, 2024, 8:49 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ولی عہد نے یمن جنگ کے شاہی فرمان پر والد کے جعلی دستخط کیے: سابق سعودی اہلکار کا الزام

ولی عہد نے یمن جنگ کے شاہی فرمان پر والد کے جعلی دستخط کیے: سابق سعودی اہلکار کا الزام

محمد بن سلمان مجھے قتل کرانا چاہتے ہیں ؛ سعد الجبری

by NWMNewsDesk
0 comment

سعودی عرب کے ایک سابق عہدے دار سعد الجبری نے الزام لگایا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یمن میں حوثیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کرنے والے شاہی فرمان پر اپنے والد کے جعلی دستخط کیے تھے۔

سابق عہدے دار کی جانب سے یہ الزامات پیر کو بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لگائے تھے جن کا انہوں نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

الجبری نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سعودی وزارتِ داخلہ سے منسلک ایک “معتبر، قابلِ اعتماد” اہلکار نے انہیں تصدیق کی کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے جنگ کے اعلان کے فرمان پر اپنے والد کی جگہ دستخط کیے۔ محمد بن سلمان اس وقت وزیرِ دفاع تھے۔

سعودی عرب اور سعد الجبری کے درمیان طویل عرصے سے تنازع چلا آ رہا ہے۔ سعودی عرب الجبری کو ‘ایک بدنام سابق سرکاری اہلکار’ قرار دیتا ہے۔

banner

سابق میجر جنرل اور انٹیلی جینس اہلکار رہنے والے الجبری اس وقت کینیڈا میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے دو بچے اس وقت سعودی عرب میں قید میں ہیں۔ الجبری اس کیس کو سعودی حکومت کی جانب سے انہیں واپس وطن لانے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔

سابق سعودی عہدے دار کا الزام ہے کہ محمد بن سلمان انہیں قتل کرانا چاہتے ہیں۔

سعد الجبری نے بتایا کہ وہ کوئی ملک سے منحرف ہونے والوں میں شامل نہیں ہیں اور نہ ہی انہوں نے خود کو اس صورتِ حال میں ڈالا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024