اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے غزہ میں فضائی حملے کے دوران یحییٰ سنوار کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہمارے پاس اس معاملے کی تصدیق یا تردید کرنے کے لیے کوئی معلومات نہیں ہیں۔
برطانوی اخبار دی ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی فضائی حملے میں ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن کی غیر مصدقہ خبریں مختلف ذرائع ابلاغ کی جانب سے رپورٹ کی جارہی ہیں۔
اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں فضائی حملوں کے دوران یحییٰ سنوار ہلاک ہوگئے ہیں۔
تاہم ان کے اس دعویٰ کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت ناکافی ہیں، خود اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس سروسز بھی اس دعوے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اور حکام یحییٰ سنوار پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ حماس رہنماؤں کا گزشتہ کئی گھنٹوں سے یحیٰی سنوار سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
دیگر رپورٹس میں بتایا گیا یحییٰ سنوار غزہ میں حماس کے سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں، انہوں نے ریڈار سے دور جانے کا انتخاب کیا ہے، وہ پہلے بھی ایسا کرچکے ہیں۔
یاد رہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کی ہلاکت کے ایک ہفتے بعد حماس نے غزہ کی پٹی کے کے لیے یحییٰ سنوار کو اپنا نیا سیاسی سربراہ نامزد کیا تھا۔