لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار براہ راست تل ابیب کو میزائل سے نشانہ بنایا۔
حزب اللہ نے آج صبح اسرائیل کے اہم شہر تل ابیب کے قریب واقع اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکواٹر کو قادر ون بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا
اسرائیلی دفاعی نظام نے میزائل کو ہوا میں ہی مار گرایا۔
حزب اللہ نے بھی اپنے ایک بیان میں تل ابیب کے قریب قائم موساد ہیڈکواٹر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےغزہ کے فلسطینیوں کی حمایت اور لبنان کے شہریوں کے دفاع کے لیے آج تل ابیب میں موساد ہیڈکواٹر کو میزائل سے نشانہ بنایا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے شہر تل ابیب پر داغا جانے والا میزائل ‘انتہائی تشویش ناک‘ ہے تاہم ‘ایک مکمل جنگ سے بچنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رہیں گی۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا، ” یہ یقینی طور پر اسرائیلیوں بلکہ ہمارے لیے بھی انتہائی تشویش کا باعث ہے۔
ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشیدگی کو کم کرنے اور جنگ کو روکنے کے لیے سفارتی کوششوں کے لیے اب بھی وقت موجود ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے لبنان اور حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل کے شہروں پر حملے مسلسل جاری ہیں
اسرائیل کی جانب سے گزشتہ چند دنوں کے دوران ہونے والے حملوں میں اب تک 570 لبنانی شہری ہلاک ہو چکے ہیں اور 1900 کے قریب افراد زخمی ہیں۔