خیبر پختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں نے صحت مرکز پر دھاوا بولا اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا ہے۔
مقامی پولیس افسر شعیب خان کے مطابق حملہ آوروں نے نہ صرف پولیس افسران سے اسلحہ چھینا بلکہ وہاں موجود ہیلتھ ورکرز کو خبردار کیا کہ وہ انسدادِ پولیس مہم میں شامل نہ ہوں۔
ان کے بقول حملہ آور چھینے گئے اسلحے کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ہی ضلع اورکزئی میں پولیو ٹیم پر حملے کے نتیجے میں رضاکاروں کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے جب کہ پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق پولیو ٹیم پر فائرنگ کا واقعہ اپر اورکزئی کے علاقے ڈبوری بادان کلے میں پیش آیا۔
حملہ اس وقت ہوا جب ہیلتھ ورکرز مہم کے لیے نکلنے سے قبل اکٹھا ہو رہے تھے اور اس دوران ان کی حفاظت کے لیے پولیس کی ٹیمیں بھی موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے دوران کوئی پولیو ورکرز زخمی نہیں ہوا ہے۔
اورکزئی میں ہونے والے حملے کی ذمہ دار تحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔