Thursday, November 14, 2024, 6:02 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » افغانستان میں ایک خاتون اور تین مردوں کو سرِعام کوڑے مارنے کی سزا

افغانستان میں ایک خاتون اور تین مردوں کو سرِعام کوڑے مارنے کی سزا

ان افراد کو "ناجائز تعلقات" اور "گھر سے بھاگنے" جیسے جرائم پر سرِ عام کوڑے مارے گئے

by NWMNewsDesk
0 comment

افغان طالبان نے کہا ہے کہ منگل کو ایک خاتون سمیت چار افراد کو سرِ عام کوڑے مارے گئے ہیں۔

طالبان کے عدالتی حکام کے مطابق ان افراد کو “ناجائز تعلقات” اور “گھر سے بھاگنے” جیسے جرائم پر سرِ عام کوڑے مارے گئے۔

طالبان حکومت کی سپریم کورٹ نے حالیہ سزاؤں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ سزائیں ننگر ہار صوبے میں دی گئیں۔
عدالت کے مطابق چاروں “مجرموں” کو مقامی عدالت کی جانب سے الگ الگ 39 کوڑے مارنے کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس سے قبل طالبان کی اعلیٰ عدالت نے بتایا تھا کہ افغانستان میں جرم سمجھے جانے والے زنا اور ہم جنس پرستی جیسے جرائم پر پروان اور فریاب صوبوں میں ایک خاتون سمیت پانچ افغان باشندوں کو سرِ عام 39، 39 کوڑے مارے گئے تھے۔

banner

عدالت نے کہا تھا کہ ان افراد کو چھ ماہ سے ایک سال تک قید کی سزائیں بھی سنائی گئی تھیں۔

اقوامِ متحدہ نے طالبان دورِ حکومت میں افغان شہریوں کو دی جانے والی اس طرح کی سزا کی مذمت کی ہے۔

افغانستان میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے جسمانی سزا کا استعمال “تشدد اور دیگر ناروا سلوک” کے مترادف ہے۔

بینیٹ کی جانب سے سال 2024 کے آغاز سے اس طرح کی سزا میں “خطرناک اضافے” کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔

انہوں نے طالبان کی سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوری سے اگست کے درمیان 46 خواتین سمیت 276 افغانوں کو سرِ عام سزا دی گئی

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024