Thursday, November 21, 2024, 3:20 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » لبنان میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں، ایران

لبنان میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں، ایران

تہران اس جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے جس میں اس کے اتحادی حزب اللہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا

by NWMNewsDesk
0 comment

ایران نے کہا ہے کہ وہ بات چیت کے دوران لبنان کے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر رضامندی کے کسی بھی فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔

ایران کے ایک سینئیر عہدیدار ایرانی عہدیدار علی لاری جانی نے کہ تہران اس جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے جس میں اس کے اتحادی حزب اللہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

ایک نیوز کانفرنس میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ جنگ بندی کے امریکی منصوبے کو ختم کرنے آئے ہیں تو علی لاری جانی نے کہا،” ہم کسی چیز کو درہم برہم کرنے کی کوشش نہیں کر رہے۔ ہم مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

عالمی طاقتوں کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کے مطابق ہونی چاہئیے جس کے ذریعے 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بند ہوئی تھی۔ لاری جانی نے بھی کہا کہ ایران قرارداد 1701 کی حمایت کرتا ہے۔

banner

اسرائیل کا مطالبہ ہے کہ اگر حزب اللہ کسی معاہدے کی خلاف ورزی کرے تو اسے کارروائی کرنے کی آزادی ہونی چاہئیے جبکہ حزب اللہ نے اسے مسترد کر دیا ہے۔

اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف اپنا زمینی حملہ ستمبر کے آخر میں شروع کیا تھا جب غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ ایک سال تک سرحد کے آر پار کارروائیاں جاری رہی تھیں۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ان ہزاروں اسرائیلیوں کو ان کے گھروں میں واپس لانا چاہتا ہے جنہیں شمالی اسرائیل مین حزب اللہ کے حملوں کے باعث گھر چھور کر جانا پڑا تھا۔

اسرائیل کے حزب اللہ کے خلاف حملوں کی وجہ سے لبنان کے دس لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں اور انسانی زندگی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

لبنانی حکام کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر سے جب حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان گولہ باری شروع ہوئی، اب تک 3,380 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں

اسرائیل کے مطابق گزشتہ ایک سال کے عرصے میں، شمالی اسرائیل، اسرائیلی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی لبنان پر حزب اللہ کے حملوں میں اس کے 100 سویلینز اور فوجی مارے جا چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024