آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں نامعلوم افراد نے جمعے کی علی الصبح سیناگوگ کو آگ لگا دی
پولیس کے مطابق صبح چار بج کر دس منٹ پر اڈاس اسرائیل نامی سیناگوگ کو اس وقت آگ لگائی گئی جب کچھ افراد اندر عبادت میں مصروف تھے۔
سیناگوگ کے بورڈ ممبر بینجمن کلین نے بتایا کہ آگ لگنے کے وقت کچھ افراد عبادت میں مصروف تھے اور ایک دھماکے دار آواز سنائی دی۔
انہوں نے کہا کہ سیناگوگ کے اندر مائع مواد ڈالا گیا تھا اور آگ لگائی گئی۔ایک شخص کا ہاتھ، فرنیچر اور کتابیں جل گئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیناگوگ کا زیادہ تر حصہ نذر آتش ہو گیا ہے تاہم واقعے میں کسی شخص کو بھی سنگین زخم نہیں آئے۔
وکٹورین پولیس کے انسپکٹر کرس مرے نے بتایا کہ صبح کی دعا کے لیے سیناگوگ جانے والے عینی شاہد نے دو افراد کو دیکھا تھا جنہوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے۔
انسپکٹر کا کہنا تھا کہ یہ دو افراد آگ بھڑکانے والا موا د اسپرے کر رہے تھے۔ کرس مرے نے کہا کہ سیناگوگ آگ کے شعلوں میں گھرا ہو تھا اور جان بوجھ کر ایسا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کی تلاش کے لیے پولیس کی پیٹرولنگ بڑھا رہے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے انٹرویوز کی مدد سے بھی سراغ لگانے کی کوشش کریں گے۔
آسٹریلوی وزیراعظم البانیز نے جاری بیان میں کہا کہ یہود مخالفت کے لیے ’صفر برداشت‘ کی پالیسی رکھتے ہیں اور آسٹریلیا میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ دیگر ممالک کی طرح آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں بھی اسرائیل اور فلسطین کے حامی مظاہرے کرتے آئے ہیں۔