امریکہ نے شام میں بشار حکومت ختم کرنے والے اپوزیشن گروپ ‘ھیتہ التحریر الشام’ کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا مشروط عندیہ دے دیا
امریکی وزیر خارجہ نے یان میں کہا شام کی نئی حکومت میں تمام طبقات کی نمائندگی ضروری ہے۔
بلنکن نے کہا امریکہ بھی وقت کے ساتھ نئی شامی حکومت کو تسلیم کر لے گا۔ تاہم ضروری ہوگا کہ نئی حکومت ضروری معیارات کے مطابق ہو۔
امریکی وزیر خارجہ نے نئی شامی حکومت کے لیے ‘ مطلوبہ معیارات ‘ کی قدغن لگاتے ہوئے کہا ہے یہ شامی عوام کا فیصلہ ہوگا شام کا مستقبل کیسا ہونا چاہیے ۔ اس لیے تمام اقوام کو چاہیے کہ وہ وہ ایک ایسی حکومت کے لیے مدد کریں جس میں معاشرے کے تمام طبقوں کی نمائندگی ہو اور وہ ایک شفاف طریقے سے بنی ہو اور اس پر بیرونی اثر نہ ہو۔
بلنکن نے کہا امریکہ اس طرح کے عمل کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت کو تسلیم کر لے گا۔ تاہم یہ حکومت شفاف اور غیر فرقہ وارانہ ہونی چاہیے۔
انہوں نے امریکی ترجیحات کا شام کے حوالے سے تذکرہ کرتے ہوئے کہا نئی شامی حکومت کو لازما اقلیتوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہوگا اور انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے بہاؤ کو رکاوٹ کے بغیر چلنے دینا ہوگا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس امر پر بھی زور دیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ نئی حکومت شامی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور اس حکومت سے کسی پڑوسی کو خطرہ نہ ہو۔ نیز یہ کہ کیمیائی ہتھیاروں کا کوئی بھی ذخیرہ جہاں ہے اسے تباہ کر دیا جائے گا۔