اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز گولان کی پہاڑیوں سے متصل شام کے بفر زون میں اس وقت موجود رہیں گی جب تک شام کی طرف سے کوئی طاقت سیکیورٹی کی گارنٹی نہیں دے دیتی۔
باغیوں کے ہاتھوں شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے اپنے علاقے سے بفر زون اور شام کی طرف پیش قدمی کی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ جہادی گروپوں کو یہ خلا پر کرنے اور اسرائیلی آبادیوں پر 7 اکتوبر طرز کے حملوں کے خطرے کی اجازت نہیں دے گا۔
صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شام میں بری اور بحری فوجی اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج فوج نے یہ بھی بتایا کہ پیر کے روز اسرائیلی جنگی جہازوں نے بیک وقت مینا البیضا بندرگاہ اور اللاذقیہ بندرگاہ میں شامی بحریہ سے تعلق رکھنے والے دو مقامات پر حملہ کیا۔
یہاں شامی بحریہ سے تعلق رکھنے والے 15 بحری جہازوں کو ڈوبا دیا گیا۔ سمندر میں مار کرنے والے درجنوں میزائلوں کو ہدف بنایا گیا۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ فضائیہ نے مختلف قسم کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی بیٹریوں، شامی فضائیہ کے ہوائی اڈوں۔ دمشق، حمص، طرطوس، اللاذقیہ کے علاقوں میں مختلف پیداواری مقامات پر درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا اور لگ بھگ 350 فضائی حملے کیے۔