شام میں باغیوں نے بشار الاسد کے والد اور سابق صدر حافظ الاسد کے مزار کو نذرِ آتش کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں بشار الاسد کے مزار کے اندر شعلے اور دھواں اٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیوز میں وردیوں میں ملبوس مسلح افراد اور سادہ لباس میں ملبوس لوگوں کو مزار کے اندر دیکھا جاسکتا ہے۔
انسانی حقوق کی شامی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ اپوزیشن فورسز نے قرداحہ میں واقع حافظ الاسد کے مزار کو نذر آتش کیا۔
اپوزیشن فوسز نے حافظ الاسد کی قبر کے مقام پر رکھے علامتی تابوت کو بھی نذر آتش کردیا۔
خیال رہے کہ حافظ الاسد 10 جون 2000 میں 69 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
دریں اثنا ہئیت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی قیادت میں باغیوں کے انقلاب کے نیتجے میں حکومت ختم ہونے کے بعد آنجہانی صدر حافظ الاسد اور ان کے بیٹے بشار الاسد کے مجسمے اور پوسٹرز کو ملک بھر میں اتار دیا گیا تھا۔