Sunday, December 22, 2024, 12:40 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » پاکستان کابیلسٹک میزائل پروگرام امریکی پابندیوں کی زد میں

پاکستان کابیلسٹک میزائل پروگرام امریکی پابندیوں کی زد میں

پابندیوں کی زد میں میزائل پروگرام کا نگران سرکاری دفاعی ادارہ بھی شامل

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

پابندیوں کی زد میں میزائل پروگرام کا نگران سرکاری دفاعی ادارہ بھی شامل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں قائم نیشنل ڈیفنس کمپلیکس (ین ڈی سی) نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام اور میزائل ٹیسٹنگ آلات کے اجزا حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

فیکٹ شیٹ کے مطابق پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سلسلے میں مزید جن اداروں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں “اختراینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، راک سائیڈانٹرپرائز” اور “ایفیلئیٹس انٹرنیشنل” شامل ہیں۔

banner

امریکہ کی طرف سے جن تین کمرشل اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں یہ تینوں کمپنیاں کراچی میں کام کر رہی ہیں۔ ان میں سے دو کمپنیوں اختر اینڈ سنز اور راک سائیڈ انٹرپرائزز کا پتہ ایک ہی عمارت کا لکھا ہوا ہے۔ جب کہ ایفیلئیٹس کمپنی کا کیماڑی میں دفتر بتایا جارہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدامات نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلکس اور تین کمپنیوں پر ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت عائد کیے گئے ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو ہدف بناتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں نے این ڈی سی کے ساتھ بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سازو سامان حاصل کرنے کے لیے کام کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور اس سے متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024