امریکہ نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
پابندیوں کی زد میں میزائل پروگرام کا نگران سرکاری دفاعی ادارہ بھی شامل ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں قائم نیشنل ڈیفنس کمپلیکس (ین ڈی سی) نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام اور میزائل ٹیسٹنگ آلات کے اجزا حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
فیکٹ شیٹ کے مطابق پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے سلسلے میں مزید جن اداروں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں “اختراینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، راک سائیڈانٹرپرائز” اور “ایفیلئیٹس انٹرنیشنل” شامل ہیں۔
امریکہ کی طرف سے جن تین کمرشل اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں یہ تینوں کمپنیاں کراچی میں کام کر رہی ہیں۔ ان میں سے دو کمپنیوں اختر اینڈ سنز اور راک سائیڈ انٹرپرائزز کا پتہ ایک ہی عمارت کا لکھا ہوا ہے۔ جب کہ ایفیلئیٹس کمپنی کا کیماڑی میں دفتر بتایا جارہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدامات نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلکس اور تین کمپنیوں پر ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت عائد کیے گئے ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع کو ہدف بناتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں نے این ڈی سی کے ساتھ بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سازو سامان حاصل کرنے کے لیے کام کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور اس سے متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔