سینئر امریکی سفارت کاروں نے دمشق میں شام کے نئے رہنما احمد الشرع عرف ابو محمد الجولانی سے ملاقات کی ہے۔
امریکی سفارت کار نے باربرا لیف نے بتایا کہ واشنگٹن احمد الشرع کی گرفتاری پر مقرر انعام ختم کر رہا ہے
ان کا کہنا تھا کہ انعام ختم کرنے کا ایک سبب ان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے وعدے ہیں اور دوسرے ان کے مثبت پیغامات کا خیرمقدم کرنا ہے۔
باربرا لیف نے دمشق میں احمد الشرع کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے درمیان ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر میں نے انہیں بتایا کہ ہم ان کی گرفتاری سے متعلق مقررہ انعام پر اب عمل نہیں کریں گے۔
باربرا لیف کا کہنا تھا کہ ہم آگے بڑھنے کے لیے ان کے اصولوں اور اقدامات پر نظر رکھیں گے نہ کہ ان کے الفاظ پر۔
لیف کا کہنا تھا کہ ہم ایسے سیاسی عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں جس کی ملکیت شام کے پاس ہو اور جس کے نتیجے میں ایک ایسی اور جامع اور نمائندہ حکومت تشکیل پائے جو تمام شامی باشندوں، جن میں خواتین اور شام کی متنوع نسلی اور مذہبی برادریاں بھی شامل ہیں، کے حقوق کا احترام کرے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے انہیں اقتدار کی منتقلی کے اس موقع پر دوسروں کی شمولیت اور وسیع مشاورت کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا۔
احمد الشرع کی گرفتاری میں مدد دینے و الی معلومات فراہم کرنے پر امریکہ کی جانب سے کئی برس سے انعام مقرر تھا۔
شام کی مہلک ترین خانہ جنگی کے ابتدائی ایام کے بعد امریکی سفارت کاروں کے دمشق کے پہلے باضابطہ دورے میں شامل لیف کا کہنا تھا کہ ہم نے الشرع کے مثبت پیغامات کا خیرمقدم کیا ہے۔
الشرع شام کے ایک اسلام پسند گروپ ہیت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے سربراہ ہیں جن کی قیادت میں شام پر تقریباً نصف صدی سے قابض اسد خاندان کے آمرانہ اور جابرانہ اقتدار کا خاتمہ ہوا۔