کییف حکومت کے ایک اعلان کے مطابق یوکرینی فوج نے مغربی روسی علاقے کرسک پر ایک نئے اور بڑے جنگی حملے کا آغاز کر دیا ہے۔
یوکرینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس کی مسلح افواج نے مغربی روس کے علاقے کرسک میں ماسکو کے دستوں پر کئی اطراف سے حملے شروع کر دیئے ہیں۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر لکھا کرسک کے خطے میں روس کو وہی کچھ لوٹایا جا رہا ہے، جس کا وہ حق دار ہے۔
یوکرین کی نیشنل سکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل کے مطابق کییف کی مسلح افواج کی کرسک میں یہ نئی عسکری کارروائی اور پیش قدمی روسی دستوں کو حیران کیے ہوئے ہے۔
یوکرینی حکومتی ذرائع کے مطابق اس نئی جنگی پیش قدمی کا مرکزی ہدف روسی علاقے کرسک تک جانے والی سڑک ہے، جسے یوکرینی دستے اپنے قبضے میں لینا چاہتے ہیں۔
یہ سڑک سُودژا نامی اس قصبے سے شمال مشرق کی طرف واقع ہے، جس پر یوکرینی دستوں نے گزشتہ موسم گرما میں حیران کن کامیابی حاصل کرتے ہوئے قبضہ کر لیا تھا۔
حالیہ دنوں میں اس روسی علاقے سے یوکرینی دستوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ماسکو کی فوجیں مشرقی یوکرین کے ساتھ ساتھ کرسک کے روسی علاقے میں بھی پیش قدمی کی کوششیں کرتی رہی ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ کییف حکومت کے مسلح دستوں نے کرسک کے علاقے میں جس تقریباﹰ ایک ہزار مربع کلومیٹر رقبے پر قبضہ کر لیا تھا، اس میں سے نصف علاقہ اب بھی یوکرینی فوج کے کنٹرول میں ہے۔
کرسک میں یوکرینی دستوں کی پیش قدمی کی جو مبینہ ویڈیو فوٹیج سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح یوکرینی فوج کی بکتر بند گاڑیوں کی قطاریں آگے بڑھ رہی ہیں۔
یوکرین اب روسی ڈرونز کو ناکارہ بنانے کے لیے ایسے ہتھیاروں کو جام کر دینے والے الیکٹرانک آلات پر زیادہ سے زیادہ انحصار کر رہا ہے۔