Wednesday, February 5, 2025, 11:46 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات

جماعتِ اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کا عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی پر تحفظات کا اظہار

by NWMNewsDesk
0 comment

– پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے

افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق پیر کو آرمی چیف نے خیبرپختونخوا کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں جس میں صوبے کی سیکیورٹی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف سیاسی اتفاقِ رائے اور عوامی حمایت ناگزیر ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف سے ملاقات کرنے والے سیاسی رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف مخبروں کی اطلاع پر انٹیلی جینس بیسڈ کارروائی کی جائے گی۔

banner

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہماری افواج نے دہشت گردوں کے لیڈروں کا خاتمہ یقینی بنایا ہے اور دہشت گرد تنظیموں کا ڈھانچہ تباہ اور ان کے سہولت کاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی اس سر زمین پر کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

اجلاس کے دوران جماعتِ اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں نے عسکریت پسندوں کے خلاف مجوزہ فوجی کارروائی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ مگر جنرل عاصم منیر نے انہیں واضح الفاظ میں کہا کہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔

آرمی چیف کی خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت سے ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل کالعدم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 17 ملازمین کو اغوا کر لیا تھا۔ سیکیورٹی فورسز نے آٹھ اہلکاروں کو بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ٹی ٹی پی نے پاکستان فوج کے ذیلی اداروں سے وابستہ اہلکاروں کو بھی نشانہ بنانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

آرمی چیف سے ملاقات کرنے والوں میں وزیرِ اعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمن، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عطاء الرحمن، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ایمل ولی خان، سابق وزیرِ اعلٰی محمود خان، سابق وزیرِ داخلہ آفتاب احمد شیر پاؤ اور سابق وزیرِ اعلٰی امیر حیدر خان ہوتی بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024