انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم افراد 15 ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً 1.30 بجے پریاگ راج میں سنگم پر پیش آیا۔
ہندوؤں کے مقدس دریا کے سنگم سے تقریباً ایک کلومیٹر دور ہجوم میں دم گھٹنے کے باعث کچھ خواتین بے ہوش ہو کر گر پڑیں، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی
اترپردیش کے پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ میلے میں موجود ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابھی تک کم از کم 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دیگر زخمی افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو حکام کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 30 خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں جنہیں میلے میں موجود طبی سینٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
جبکہ کچھ شدید زخمی خواتین کو ہیلی اسپتال اور سوروپ رانی میڈیکل کالج میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔
مہا کمبھ میں سنگم کے مقام پر بھگدڑ مچنے کے بعد اکھاڑا پریشد نے آج کے ‘امرت اسنان’ کو منسوخ کر دیا ہے۔
بھگدڑ مچنے کے بعد لاشیں کئی گھنٹوں تک جائے وقوع پر پڑی رہیں۔ لوگ بھیڑ میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔ جن کے اپنے مر چکے تھے وہ چیختے چلاتے نظر آئے۔
بھگدڑ پر کمبھ میلہ اتھارٹی کی اسپیشل ایگزیکٹیو آفیسر آکانکش رانا نے کہا کہ سنگم ناک پر بیریئر ٹوٹنے کے بعد بھگدڑ جیسی صورت حال پیدا ہوگئی۔ اس واقعے میں متعدد لوگ زخمی ہوگئے ہیں، جن کا علاج جاری ہے۔
چھ ہفتوں پر مشتمل یہ میلہ 13 جنوری کو پریاگ راج میں شروع ہوا تھا جس میں انڈیا اور دنیا بھر سے 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مند شرکت کر رہے ہیں۔