Friday, March 14, 2025, 1:42 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جرمنی میں دائیں بازو کا اتحاد انتخابات میں کامیاب

جرمنی میں دائیں بازو کا اتحاد انتخابات میں کامیاب

اتحاد جرمن پارلیمنٹ میں 208 نشستیں جیتنے میں کامیاب

by NWMNewsDesk
0 comment

قدامت پسندی کی لہر جرمنی کو بھی بہالے گئی، دنیا کی تیسری اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے انتخابات میں دائیں بازو کی جماعت نے برتری حاصل کرلی۔

ایگزٹ پول میں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے اتحاد کو 28.5 فیصد ووٹ ملے ہیں، اور یہ اتحاد جرمن پارلیمنٹ میں 208 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی فریڈرک مرز کے اگلے جرمن چانسلر بنتے کا امکان یقینی ہے۔

مہاجرین مخالف سمجھی جانے والی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی 20.8 فیصد ووٹ کے ساتھ ڈوئچ لینڈ کی دوسری طاقتور ترین جماعت بن کر اُبھری ہے۔

banner

جرمنی کے موجودہ حکمران چانسلر اولف شولز کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو 16.4 فیصد ووٹ ملے، گرین پارٹی 11.6 صد ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

متوقع جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اپنے حامیوں سے خطاب میں واضح کردیا کہ آج رات وہ جشن منائیں گے لیکن کل سے کام شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے پہلا ہدف جرمنی میں جلد از جلد اچھی پارلیمانی اکثریت کے ساتھ حکومت کا قیام ہے، کیوں کہ دنیا ہمارا انتظار نہیں کررہی اور نہ وہ مخلوط حکومت کے قیام کے لیے ہماری طویل گفت و شنید کا انتظار کررہی ہے۔

جرمن چانسلر اولف شولز نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کامیاب ہونے والے مخالفین کو مبارکباد دی۔

جرمنی کے انتخابات میں قدامت پسند پارٹی کی کامیابی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کیا اور دعویٰ کیا کہ جرمن حکومتی ایجنڈے سے تنگ آچکے تھے۔

واضح رہے کہ جرمنی کو کافی عرصے سے توانائی اور امیگریشن مسائل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024