پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے ضلع قلات میں قومی شاہراہ پر سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنرقلات نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور دیگر 4 سپاہی زخمی ہوگئے۔
پاکستان کی وزارتِ داخلہ کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلات میں ایف سی کے قافلے پر خودکش حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
حملہ قلات کے علاقے مغلزئی کے قریب قومی شاہراہ پر اس وقت ہوا جب وہاں سے ایف سی کا قافلہ گزر رہا تھا۔
قلات پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا ہے کہ اس علاقے سے گزرنے والی سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کے قریب ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملے میں خاتون خود کش بمبار ملوث تھی لیکن تاحال اس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے اور کسی عسکریت پسند گروہ کی جانب سے بھی تاحال اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جاری حالیہ شورش کے دوران سنہ 2022 سے خواتین کو بھی بطور خودکش بمبار استعمال کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون شاری بلوچ نے اپریل 2022 میں خود کش حملہ کیا تھا جس میں چینی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس کے بعد سمیعہ بلوچ نے جون 2023 میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر خود کش حملہ کیا تھا۔ گذشتہ سال اگست میں لسبیلہ شہر میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر ایک اور خاتون کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا۔