یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اگرچہ صدر کی حیثیت سے ان کی جگہ لینا آسان نہیں ہو گا تاہم وہ نیٹو کی رکنیت کے بدلے مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں۔
ولادیمیر زیلنسکی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اگر وہ میری جگہ کسی اور کو دیتے ہیں تو یہ سادہ یا آسان نہیں ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ صرف ایک الیکشن تک محدود نہیں ہو گا، آپ کو مجھے جانے نہیں دینا چاہیے، ایسا کچھ مشکل ہو گا اور ایسا لگ رہا ہے کہ آپ کو مجھ سے ہی بات کرنا پڑے گی۔
انہوں نے ایک بار پھر دُہرایا کہ میرا یہ کہنا کہ میں نیٹو کے بدلے میں مستعفی ہونے کو تیار ہوں، تو اس سے میرا مشن پورا ہو گیا۔
وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میڈیا کے سامنے ملاقات میں تلخ کے بعد ریپبلکنز کی جانب سے یہ تجویز دی گئی تھی کہ ان کو استعفیٰ دینا چاہیے۔
امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹرز نے کہق ہمیں ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو ہمارے ساتھ ڈیل کر سکے اور آگے چل کر روس کو ڈیل کرے اور اس جنگ کا خاتمہ ختم کر سکے۔