امریکہ میں ایک مرتبہ پھر گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئی ہیں۔
اتوار کی صبح جب کچھ امریکی سات بجے جاگے تو ان کی گھڑیاں آٹھ بجا رہی تھیں، کیونکہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دو بجے سرکاری طور پر گھڑیاں آگے کی جا چکی تھیں۔
ہر سال مارچ کے آغاز میں امریکہ کی کئی ریاستوں میں گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے اور نومبر میں ایک گھنٹہ پیچھے کی جاتی ہیں۔
مارچ میں یہ تبدیلی موسم گرما کی آمد کی علامت سمجھی جاتی ہے، تاکہ سورج کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے، جبکہ نومبر میں گھڑیاں پیچھے کرنا موسم سرما کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔
امریکی ریاست ہوائی اور ایریزونا کے بیشتر علاقوں میں یہ طریقہ کار نہیں اپنایا جاتا، جبکہ امریکہ کے زیر انتظام علاقوں پورٹو ریکو اور ورجن آئی لینڈ میں بھی گھڑیاں پورے سال ایک ہی وقت کے مطابق چلتی ہیں۔
امریکہ کے علاوہ یورپ، کینیڈا کے بیشتر علاقوں اور آسٹریلیا کے کچھ حصوں میں بھی ڈے لائٹ سیونگ کا عمل رائج ہے، تاہم روس اور ایشیا کے بیشتر ممالک میں ایسا نہیں کیا جاتا۔