ایران نے کہا ہے کہ اگر بیرونی خطرات جاری رہے تو ایران اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے ( آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کر سکتا ہے۔
جمعرات کو ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا کہ ’اگر بیرونی خطرات جاری رہے تو ایران، اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے ساتھ تعاون معطل کر سکتا ہے۔‘
آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’ مسلسل بیرونی خطرات اور ایران کو فوجی حملے کی صورتحال سے دوچار کرنے سے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو نکالنے اور اس کے ساتھ تعاون ختم کرنے جیسے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ایران میں افزودہ مواد کو محفوظ اور غیر اعلانیہ مقامات پر منتقل کرنا بھی ایجنڈے میں شامل ہو سکتا ہے۔‘
یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایک بار پھر اس انتباہ کے بعد سامنے آیا ہے کہ اگر تہران جوہری معاہدے پر راضی نہیں ہوتا تو امریکہ فوجی طاقت استعمال کرے گا۔
ایرانی اور امریکی سفارت کار تہران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کا آغاز کرنے کے لیے ہفتے کے روز عمان کا دورہ کریں گے۔
دوسری جانب امریکا کا اصرار ہے کہ تہران کے ساتھ بات چیت براہ راست ہوگی، جبکہ ایران نے زور دیا ہے کہ مذاکرات عمان کے وزیر خارجہ کی ثالثی میں بالواسطہ ہوں